پاکستانی جرمن فیسیلیٹیشن اینڈ ری اینٹی گریشن سینٹر(پی جی ایف آر سی) کا آغاز ستمبر 2020 میں ہوا اور اِنہوں نے کورونا کی وبا کے دوران اپنے کام کی شروعات کی۔اس بحران کے دوران بھی ادارے کے افراد نئی شروعات کیلیے لوگوں کی مدد کرتے رہے۔ہم نے مشیر نگہت عزیز اور فیصل شبیر سے سوال جواب پوچھے، جنہوں نے ہمیں بتایا کہ کام کس طرح ہوتا ہے۔
عزیز صاحبہ اور شبیر صاحب،آپ پی جی ایف آر سی کے کام کو کس طرح بیان کریں گے؟
شبیر:جب لوگ بیرون ملک سے واپس لوٹتے ہیں تو ہم معاشرے سے جڑنے اور نوکری کی تلاش میں اُن کی مدد کرتے ہیں۔ہماری مدد کئی قسم کی ہے کیونکہ ہم اور ہمارے شرکت دارتربیت،مزید تعلیم،نوکری کے حصول اور نفسیاتی مدد فراہم کرتے ہیں۔ ہم نئے کاروبار کی شروعات کیلیے بھی مدد فراہم کرتے ہیں۔پی جی ایف آر سی "ریٹرننگ ٹو نیو اپورچیونیٹیز"(نئے مواقعوں کی جانب واپسی) منصوبے کا حصہ ہے، جس کو ڈوئچے گیسل شافٹ فار انٹرنیشنل زوسمیناربیٹ(جی آئی زیڈ) جرمنی کی وفاقی وزارت برائے اقتصادی تعاون اور ترقی کی جانب سے چلاتا ہے۔