میرا نام سیفٹ ہے اور میں سربیا سے آیا ہوں۔اپنے ملک میں طویل عرصے تک بطور مستری اور سجاوٹ والا کام کرنے کے بعد میں قسمت آزمانے جرمنی آیا ۔ اگرچہ یہاں نوکری کی تلاش انتہائی مشکل کام تھا۔ تو میں نے سربیا واپس جانے پر غور شروع کردیا ۔ جس کے بعد میرے لیے فیصلہ لیا گیا اور جرمن حکام نے مجھے ڈیپورٹ کردیا۔
میرا نام سید ہے اور میں مراکش کے ضلع فیس میں پلابڑھا۔یہاں میں نے درزی کا کام سیکھا۔ مجھے لگا کہ دیگر جگہوں پر مواقع زیادہ ہوں گے،تو 2015 میں سب سے پہلے ترکی اور پھر یونان گیا۔آخری کار میں جرمنی پہنچا۔ اُسوقت میں میری عمر30سال تھی اور جرمنی میں کام کی تلاش کیلیے پُرامید تھا۔
میرا نام ڈیرک ہے؛میں گھانا سے آیا ہوں اورمیری عمر29 سال ہے۔میں نے کمپیوٹر سائنس میں تعلیم حاصل کی لیکن اپنے ملک میں نوکری نہ حاصل کرسکا۔ میں2014 میں بطور سیاح جرمنی آیا اور پھر وہیں رک گیا اور ریسٹورنٹ میں کام کرنے لگا۔لیکن میری زندگی ویسی نہیں تھی جیسے میں نے سوچی تھی۔
میں اپنی زندگی میں آگے بڑھنے کیلیے جرمنی گیا۔ جانیں کہ میں اربیل میں دوبارہ کیوں رہائش پذیر ہوں اور میں واپس کیسے آیا؟
میرا نام جیری ہے اور میں نائجیریا سے آیا ہوں۔2014 میں اسکالرشپ کی وجہ سے میں نے ایک سال برطانیہ میں انجینئرنگ کی تعلیم حاصل کی۔ اُس کے بعد مجھ پر یہ واضح ہوگیا:میں نائیجیریا واپس جانا چاہتا ہوں اور اپنے علم کو اپنے ملک میں استعمال کروں۔
یورپ میں پیشہ ور فٹبالر بننے کا میرا خواب غیر حقیقی تھا۔ اب گھانا میں میری خود کی بیکری ہے اور میں اپنا اچھے سے خیال رکھ سکتا ہوں۔
کام کی تلاش میں گھانا کو چھوڑنا؟ ہر کسی کو اس پر احتیاط سے غور کرنا چاہیے۔ ہمارے لیے یہاں پر تمام مواقع موجود ہیں۔
ایسی کمپنی شروع کرنا جو انٹرنیٹ مارکیٹنگ پر زور دیتی ہو اُس نے انہیں اُمید دلائی:جرمنی سے سربیا لوٹنے کے بعد امیلیانو نے اپنا نیا مستقبل بنایا۔ آج وہ اپنے کاروبار کو بڑھانے اور کئی نئے ملازمین کو نوکریوں پر رکھنے پر غور کررہا ہے۔
میرا نام بلال ہے۔2015 میں معاشی مشکلات کے بعد میں نے عراق چھوڑا اور جرمنی چلا گیا۔ میں وہاں بہتر زندگی کی تلاش میں تھا۔میں 12 دن کے سفر کے بعد بغیر مناسب کھانے یا رہائش کے بعد جرمنی پہنچا ۔میری اُمیداپنی مشکلات کا حل تلاش کرنا تھا۔
سلام، میں خالد ہوں۔ میں 34 برس کا ہوں اور تیونس سے آیا ہوں۔ میرے خاندان کا پھلوں اور سبزیوں کا کاروبار ہے جہاں میں نے طویل عرصے تک کام کیا۔ یورپ میں رہنا میرا ہمیشہ سے خواب تھا ۔ 2008میں جب میں 24سال کا تھا میں نے یورپ کیلیے رخت سفر باندھا۔ آغاز میں، میں نے ایک سال اٹلی میں گزارا۔ جس کے بعد میں بذریعہ فرانس اور بیلجیئم جرمنی پہنچا ۔