Skip to main content
مینیو

فوٹو گرافی کے ذریعے نئے مواقعوں کی تلاش

عنوان:توجہ اور کیمرے کا فوکس: شرکا تصاویر لینے کی عملی مشق کررہے ہیں۔

فوٹو گرافی کے ذریعے نئے مواقعوں کی تلاش

اپنے شوق کو پیشے میں ڈھالنا

سکندر 5 سال جرمنی میں گزارنے کے بعد سنہ 2019 کے اختتام پر پاکستان واپس آئے۔ وہ یاد کرتے ہوئے بتاتے ہیں کہ ’جب میں پاکستان واپس آیا تو میرے پاس نوکری نہیں تھی نہ ہی کوئی قابلیت یا پھر کمائی کا ذریعہ۔ تاہم اُن کے پاس شوق تھا۔ سکندر کو فوٹوفرافی(عکس بندی) سے پیار تھا۔ سوشل میڈیا پر انہیں فوٹوگرافی کی تربیت سے متعلق اشتہار دکھائی دیا اور اُنہوں نے اس میں اپنا اندراج کرالیا۔

تحقیق سے پتا چلتا ہے کہ فوٹوگرافی اُن چند شعبوں میں سے ایک ہے جس کی پاکستان میں بہت زیادہ مانگ ہے۔ مشکل یہ ہے کہ اس شعبے میں کام کرنے والے چند لوگوں کے پاس کے ہی موزوں تربیت ہے۔ پاکستانی – جرمن فیسلیٹیشن سینٹر اینڈ ری اینٹی گریشن سینٹر (پی جی ایف آر سی ) لاہور میں انسٹیٹیوٹ آف آرٹ،ڈیزائن اینڈ منیجمنٹ (آئی اے ڈی ایم) کے تعاون سے فوٹوگرافی میں ایک ماہ کا کورس کراتے ہیں۔ یہ پیشکش وطن واپس لوٹنے والوں اور مقامی افراد دونوں کے لیے ہے۔

مشق کامل بناتی ہے: شرکا تصاویر کھینچنے کی مشق کررہے ہیں۔

کمائی کے ذریعے سے بڑھ کر

اس کورس کا محور تکنیکی اور عملی تربیت فراہم کرنا ہے۔ اس کورس میں ایک حصہ کاروباری ترقی کا بھی ہے۔ تربیت کے دوران طلبا کو ڈیجیٹل فوٹو گرافی کے نظریاتی تصورات سکھائے جاتے ہیں اور ساتھ ہی فیشن سے لیکر اشیا اور تقریبات سے لیکر دستاویزی فلم تک کی عملی تربیت دی جاتی ہے۔ کورس کے اختتام پر شرکا کو فوٹوگرافی شروع کرنے کے لیے سٹارٹر پیک دیا جاتا ہے جس میں ڈی ایس ایل آر کیمرہ، فلیش یونٹ، ٹرائی پوڈ اور کیمرے کا بیگ ہوتا ہے۔ جن لوگوں نے کورس مکمل کرلیا ہے وہ اپنی مہارت اور کاروباری صلاحیتوں کا استعمال کرتے ہوئے بطور فوٹوگرافر اپنا کام شروع کرسکتے ہیں۔

: یہ کورس شرکا کو صرف تصاویر کھینچنے کی عملی تربیت فراہم نہیں کرتا بلکہ نظریاتی تصورات بھی سکھاتا ہے۔

سکندر کا کہنا ہے کہ ’کورس مکمل کرنے سے مجھے صرف کمائی کا ایک ذریعہ ہی نہیں ملا بلکہ اس نے مجھے وہ سکھایا جس نے مجھے عزت بخشی۔‘ جب سے اُنہوں نے کورس مکمل کیا ہے وہ مختلف فوٹو سٹوڈیوز کی جانب سے بطور فری لانسر(خودمختار) فوٹو گرافر کام کرکے اچھا کماتے ہیں اور گھر والوں کا پیٹ پالتے ہیں۔ اس نے اُنہیں اپنے شوق کو پیشے میں بدلنے کے قابل بنایا۔

ورژن: 02/2022

کورس مکمل کرنے سے مجھے صرف کمائی کا ایک ذریعہ ہی نہیں ملا بلکہ اس نے مجھے وہ سکھایا جس نے مجھے عزت بخشی۔‘
سکندر

ملکوں کے تجربات