میں نے پاکستان سے باہر کئی سال بطور الیکٹریشن کام کرتے ہوئے گزارے لیکن وہاں مجھے اپنے اہل خانہ کی بہت یاد آتی تھی ۔ سنہ 2018 میں جب میں پاکستان واپس آیا تو آغاز میں میری کمائی کچھ زیادہ نہیں تھی۔ اس دوران ایک دوست نے مجھے پی جی ایف آر سی کی خدمات کے بارے میں آگاہ کیا۔ اوراس طرح سے میری ایک نئی شروعات ہوئی۔
میرا نام شکیل ہے اور میری عمر 40 برس ہے۔ میرا تعلق پشاور سے تقریبا 30 کلو میٹر دور ایک چھوٹے سے قصبے سے ہے۔ یہ صوبہ خیبرپختونخوا میں ہے۔ میں نے زندگی کے نو سال سعودی عرب میں بطور الیکٹریشن کام کرتے ہوئے گزارے اور سنہ 2018 میں پاکستان واپس آنے کا فیصلہ کیا۔ میں اپنے گھر والوں کے ساتھ رہنا چاہتا تھا لیکن افسوس کہ بطور الیکٹریشن میری کمائی زیادہ نہیں تھی۔ تو میں نے پیشہ وارانہ طور پر خود کو بہتر بنانے کا فیصلہ کیا۔ میرا خیال تھا کہ اس سے مجھے بہتر مواقع میسر آئیں گے۔
میں نے پاکستان میں اپنا پیشہ کیسے تلاش کیا
ایک دوست نے مجھے پاکستانی جرمن فیسلیٹیشن اینڈ ری انٹیگریشن سینٹر (پی جی ایف آر سی) کی جانب سے فراہم کی جانے والی خدمات کے بارے میں بتایا۔ میں نے انٹرنیٹ پر تلاش کیا جہاں مجھے پی جی ایف آر سی کی جانب سے بزنس ڈویلپمنٹ (کاروباری ترقی) کی تربیت کے بارے میں پتہ چلا ۔ یہ مجھے اپنے لیے بالکل صحیح لگا: میرے پاس بطور الیکٹریشن کام کا بہت تجربہ تھا لیکن مجھے پتہ نہیں تھا کہ کاروبار کو کس طرح کھڑا کرتے اور چلاتے ہیں۔ میں نے تربیتی کورس کے لیے درخواست دی اور مجھے وہاں داخلہ مل گیا۔