Skip to main content
مینیو

پنجاب میں بطور فوٹوگرافر کامیابی

: بلاول بطور فوٹوگرافر کام کررہے ہیں

پنجاب میں بطور فوٹوگرافر کامیابی

میرا نام بلال ہے اور میری عمر 29 سال ہے ۔ میرا تعلق پاکستان کے صوبے پنجاب سے ہے ۔ یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی ٹیکسلا سے انجینئرنگ میں گریجویشن کے بعد میں نے بطور الیکٹریکل انجینئر پہلے سعودی عرب اور بعد میں قطر میں نوکری کی ۔ میں کافی اچھا کماتا تھا اور اکثر پاکستان میں اہلِ خانہ سے ملنے آتا تھا۔لیکن جنوری 2021 میں جب میں اہل خانہ سے ملنے آیا تو کووڈ-19 کی وبا نے دنیا کو جکڑ لیا۔ میرے والد نے زور دیا کہ میں  قطر واپس نہ جاؤں اور یہیں رک جاؤں۔
مجھے اس حوالے سے کافی سوچ بچار کرنا پڑی کہ مجھے کیا کرنا چاہیے ۔ جب میں قطر میں تھا تو میرے کندھے پر چوٹ لگ گئی تھی اور اس کے باعث مجھے کام میں دشواری کا سامنا کرنا پڑتا تھا۔ قطر کے مقابلے میں پاکستان میں الیکٹریکل انجینئر  کی تنخواہ بھی انتہائی کم ہے ۔ تو مجھے یہاں کوئی موقع دکھائی نہیں دیا ۔ میں نے کسی اور شعبے میں اپنا کچھ کرنے کا فیصلہ کیا ۔ مجھے ہمیشہ سے فوٹوگرافی میں کافی دلچسپی تھی ۔ 
میرا بھائی عثمان ایک فوٹوگرافر تھا اور میں جانتا تھا کہ میں اپنے صارفین کا ایک نیٹ ورک قائم کرنے کے لیے اُس کے رابطوں کا استعمال کرسکتا ہوں ۔ اسی طرح میں نے فوٹوگرافر بننے کا فیصلہ کیا۔
 

بلال اپنے سٹوڈیو میں ہے


فوٹوگرافی میں نئے آنے والوں کے لیے تربیتی کورس

میں خوش قسمت تھا کہ میرے دوست نے مجھے فوٹوگرافی کے ایک تربیتی کورس کے بارے میں بتایا جو کہ پاکستانی جرمن فیسلیٹیشن اینڈ ری اینٹی گریشن سینٹر (پی جی ایف آر سی) کی جانب سے منعقد کرایا جاتا ہے ۔ میں نے تربیتی کورس میں شامل ہونے کے لیے درخواست دے دی ۔ یہ کورس فوٹوگرافی میں نئے آنے والوں کے لیے ہے اور اس کورس کو سٹیپ انسٹیٹیوٹ آف آرٹ، ڈیزائن اینڈ منیجمنٹ (آئی اے ڈی ایم) لاہور میں کرایا جاتا ہے۔ اس 15 دن کے کورس میں آپ کو تکنیکی اور عملی ہنر سکھایا جاتا ہے۔ اس میں کاروباری ترقی کا سبق بھی شامل ہے۔ 
میں نے ڈیجیٹل فوٹوگرافی کا بنیادی نظریہ سیکھا۔ عملی سبق میں فوٹوگرافی کی مختلف اقسام کو پڑھایا گیا، جس میں فیشن، مصنوعات، پورٹریٹ، لینڈسکیپ، تقاریب، دستاویزی فلم اور عمارتوں کی تصاویر لینا شامل تھا۔ اس کا مطلب تھا کہ میں اپنے کام کے نمونوں کی کافی موٹی فائل تیار کرسکتا ہوں جس میں مختلف اقسام کی تصاویر شامل ہوں اور اس کو بعد میں صارفین سے مختلف تصاویری منصوبے (کام) حاصل کرنے کیلیے بھی استعمال کرسکتا ہوں۔
 


 اپنے کاروبار کے لیے سامان

کاروباری ترقی کے سبق نے مجھے سکھایا کہ فوٹو سٹوڈیو کیسے قائم کرتے ہیں اور کیسے اُسے کامیابی سے چلاتے ہیں۔ اس کورس سے ملنے والی معلومات سے مجھے احساس ہوا کہ میں اپنا سٹوڈیو کھولنے کےلیے بھرپور  تیار ہوں۔ مجھے ایک پیشہ وارانہ کیمرا، فلیش، ٹرائیپوڈ اور کیمرے کا بیگ فراہم کیا گیا۔ اس سامان کے بغیر میں اپنا کاروبار شروع نہیں کرسکتا تھا کیونکہ وبا کے دوران میں اپنی تمام جمع پونجی خرچ کرچکا تھا۔


فوٹو سٹوڈیو کے ساتھ نئی شروعات

آخر کار نومبر 2021 میں میں بالکل تیار تھا؛ میں نے قصبے کے مرکز میں ایک سٹوڈیو کرائے پر لیا۔ میرے کام میں زیادہ تر پاسپورٹ کے لیے تصاویر، پورٹریٹ اور مصنوعات کی تصاویر لینا ہوتی ہیں پھر مجھے تقاریب میں اور فیشن کی تصاویر کا کام بھی ملنے لگا۔ ابتدا میں میرا بھائی میرے لیے کام کا انتظام کرتا تھا لیکن اسی دوران میں نے اپنا نیٹ ورک قائم کرلیا ۔ میں نے جاپانی کارساز کمپنی کے مقامی شوروم کے افتتاح کی تصاویر بنائیں اور کپڑوں کے ایک مقامی برانڈ کے لیے بھی فیشن شوٹ کیا۔ فی الحال میری پاکستان کے ایک بڑے کھانوں کے ہوٹلز کی مقامی برانچ کی افتتاحی تقریب کی تصاویر لینے کے حوالے سے بات چیت چل رہی ہے۔ 
میں ساتھ ساتھ یہ بھی دیکھ رہا ہوں کہ مارکیٹ کیسے آگے بڑھتی ہے اور میں اپنے کاروبار کو اسی حساب سے بڑھاؤں ۔ اب میں کاپی، دعوت نامے اور تصاویر کی چھپائی کی خدمات بھی فراہم کررہا ہوں اور ساتھ ہی کمپیوٹر اور موبائل فون کا سامان بھی فروخت کررہا ہوں ۔ جس سے میری کمائی میں اضافہ ہوا ہے۔
 

میرے کام کی مانگ

کاروبار بہت اچھا ہے۔ مجھ سے کافی لوگ تقاریب کی تصاویر بنوانے کے بارے میں پوچھتے تھے تو میں نے اب فری لانس فوٹوگرافرز کو بھی رکھ لیا ہے۔ یہ زیادہ تر شادیوں پر تصاویر بناتے ہیں۔ میں اکثر خواتین فوٹوگرافر کے ساتھ بھی کام کرتا ہوں کیونکہ یہ اُن تقاریب کی بھی تصاویر بنا لیتی ہیں جہاں صرف خواتین شریک ہوتی ہیں۔ اس کے ذریعے میں نے مارکیٹ میں جو خلا ہے اُس کو ختم کردیا ہے۔ میں تقاریب کی ویڈیوز ریکارڈ کرنے کی خدمات بھی پیش کرتا ہوں اور اس کے لیے میں نے ڈرون کیمرا اور پیشہ وارانہ کیمرے بھی خرید لیے ہیں۔ 
 

پی جی ایف آر سی کے ساتھ رابطے میں

میں پی جی ایف آر سی ملنے والی مدد پر بہت ممنون ہوں۔ میں اب بھی وہاں کے مشیران سے رابطے میں ہوں۔ میرا مشورہ ہے کہ متجسس رہیں اور نئے خیالات کو خوش آمدید کہیں اس سے نئے مواقع ملتے ہیں۔ میں اپنی پیشہ وارانہ ترقی کو جاری رکھنا چاہتا ہوں اور جلد ہی کاروباری ترقی کے ایک نئے تربیتی کورس میں شامل ہوں گا۔ جو مجھے سکھائے گا کہ کس طرح اپنے کاروبار کو جاری رکھوں اور اُسے مزید ترقی دوں۔ میں کام کی مشہوری (مارکیٹنگ) میں بھی شامل ہورہا ہوں اور فیس بک پر اپنا کاروباری صفحہ بھی تیار کررہا ہوں۔  میرا منصوبہ نئے کاروباری مرکز میں ایک بڑے سٹیوڈیو میں منتقل ہونا ہے۔ آج مجھے یقین ہے کہ میری کامیابی دیرپا ہوگی۔ 
 

بلال کی نئی شروعات میں مدد

:جن لوگوں نے پاکستان میں نئی شروعات کرنے میں بلال کی مدد کی اس میں شامل ہیں

پاکستان میں پاکستانی جرمن فیسلیٹیشن اینڈ ری اینٹی گریشن سینٹر (پی جی ایف آر سی)۔
لاہور میں سٹیپ انسٹیٹیوٹ آف آرٹ، ڈیزائن اینڈ منیجمنٹ(آئی اے ڈی ایم)۔

07/2022

میرا مشورہ ہے کہ متجسس رہیں اور نئے خیالات کو خوش آمدید کہیں اس سے نئے مواقع ملتے ہیں۔
بلاول

ملکوں کے تجربات