میرا نام بیسٹون ہے؛میں 32 سال کا ہوں اورمیں عراق کے شہر اربیل سے آیا ہوں۔ میں شادی شدہ اور 2 بچوں کا باپ ہوں۔ہم سب 2018 میں جرمنی گئے ،کیونکہ عراق میں ہمارے لیے حالات پہلے سے بدتر ہوگئے تھے لیکن جرمنی میں بھی ہمارے لیے زندگی اچھی نہ تھی۔آج ہم اربیل واپس آچکے ہیں اور میرا اچھا کیریئر ہے۔ اب میں ایک ہیئر ڈریسر ہوں۔ یہ میری کہانی ہے:
2018 میں 5 مہینے میں اور میرے اہلخانہ نے ہیس کے مہاجرین کیمپ میں گزارے۔ یہ ہمارے لیے انتہائی مشکل وقت تھا۔ ہمیں دنیا بھر سے آئے لوگوں کے ساتھ اپنا کچن اور باتھ روم بانٹنا پڑتا تھا۔جرمنی کی ثقافت عراق سے یکسر مختلف تھی۔مجھے جرمن زبان سیکھنے میں مشکل ہوئی اورمجھے نوکری نہیں مل سکی تو میں نے عراق واپس لوٹنے کا فیصلہ کیا۔