میرا نام یاسین ہے اور میں مراکش سے آیا ہوں۔ میں نے ضلع فیس سے اسلامی تعلیم مکمل کی لیکن گریجویشن کے بعد نوکری حاصل نہیں کرسکا۔اُس کے بعد خوش قسمتی سے پروموشن آف رورل یوتھ امپلائمنٹ(پی ای جے) پراجیکٹ کی جانب سے تربیت حاصل کرنے میں کامیاب رہا۔
میرا نام اگریتا ہے اور میں البانیہ سے آئی ہوں۔میں نے جرمنی 2016میں اپنے خاوند اور3 بچیوں کے ساتھ جرمنی ہجرت کی۔ہم کیا چاہتے تھے؟ ایک بہتر زندگی! درحقیقت یہ بہت اچھا رہا:میرے خاوند کو ویلڈنگ اور مجھے صفائی کا کام اور بچوں کو اسکول میں داخلہ ملا۔انہوں نے جلد ہی جرمن سیکھ لی۔ اس وقت تک ہم نے اپنے اہلخانہ، دوستوں اور البانیہ کے رسم و رواج کو بہت یاد کیا۔لہذا 2017 جنوری میں ہم واپس لوٹ گئے۔
عام حالات میں جب آپ اپنے ملک واپس لوٹ رہے ہوں تو لوگ کئی طرح کے سوالات پوچھتے ہیں۔کورونا کی وبا نے تو حالات کو یکسر ہی بدل کر رکھ دیا ہے۔یہاں آپ ماضی اور حال کے چند اہم حقائق سے سیکھ سکتے ہیں ۔8سوالات اور اُن کے جوابات۔
سولوڈی (سولیڈیرٹی ود وومین اِن ڈسٹریس) انسانی حقوق کا ادارہ ہے،جو مشکل صورتحال میں خواتین کی مددکرتا ہے اور اِنہیں خودمختار بناتا ہے۔ سولوڈی جی آئی زیڈ کی شراکت دار ہے اور جرمنی میں موجود خواتین جو اپنے وطن واپس لوٹنے کے خواہشمند ہوں اُن کی مدد کرتا ہے
اسٹیفن گروئنبام جی آئی زیڈ کے اُن 20 رضاکاروں میں سے ایک ہیں جو جرمنی کی تقریباً تمام ریاستوں میں ہی موجود ہیں۔یہ تمام جرمنی میں موجود کونسلرز اوردیگر ممالک میں کام کرنے والوں کے درمیان رابطہ پل کا کردار ادا کرتے ہیں
کورونا کی وبائی صورتحال کے دوران اسٹارٹ ہوپ ایٹ ہومز کی نئے کاروباری کیلیے مشاورت کس طرح کام کررہی ہے؟
گھانین-جرمن سینٹر فار جابز،مائگریشن اینڈ ری اینٹیگریشن (جی سی سی) کی ارنیسٹینا آڈو نے کورونا وبا کے دوران اپنے کام کے حوالے سے گفتگو کی۔
کورونا بحران کے دوران کام کے حوالے سے بات کرتے ہوئے مشیر ہیلسا ڈوکا اور ڈوریسا لالا کا کہنا تھا کہ حالیہ چند سالوں کے دوران ہماری ساکھ اور صاف گوئی کی وجہ سے ڈی ماک پر لوگوں کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے اور اب اس کا فائدہ ہورہا ہے۔
سینتھیانائجیریا میں اپنا فیشن اسٹور کھولنے کی خواہشمند تھیں لیکن پھر کووڈ-19کی وبا نے دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ اب سینتھیا فیس ماسک کی سلائی کررہی ہیں اور اِس بحرانی دور میں سرکاری آرڈر سے اُنہیں مالی مددمل رہی ہے۔
تربیتی کورسز کا انعقاد کیا نہیں جاسکتا،واپس جانا ناممکن ہے اوراِن ممالک میں نوکریوں کے حوالے سےبہت دباؤ ہے:نیو پلیسمنٹ انٹرنیشنل(این پی آئی) کے منصوبے نے کورونا بحران میں دوسرا جنم لیا ہے۔موجود صورتحال پر چار سوالات اور اُن کے جوابات۔