میرا نام سید ہے اور میں مراکش کے ضلع فیس میں پلابڑھا۔یہیں میں نے درزی کا کام سیکھا۔ مجھے لگا کہ دیگر جگہوں پرمواقع زیادہ ہوں گے،تو 2015 میں میں سب سے پہلے ترکی اور پھر یونان گیا۔آخرکار میں جرمنی پہنچا۔ اُس وقت میں میری عمر30سال تھی اور جرمنی میں کام کی تلاش کیلیے پُرامید تھا۔
میں نے وہاں ووکیشنل کالج میں اپنی تکنیکی صلاحیتوں کو مزید بہتر بنایا۔ تاہم دو سال بعد میرے رہائشی اجازت نامے کی مدت ختم ہوگئی۔ میں 2017 میں مراکش واپس آگیا۔ آغاز میں مشکل تھا لیکن پھر مجھے کاسابلانکا میں ’موروکن جرمن انفارمیشن سینٹر فار مائیگریشن اینڈ ووکیشنل اینٹی گریشن‘(ایما ای آئی ایم اے بھی کہا جاتا ہے) کا پتہ چلا۔
دوستوں اور جاننے والوں نے ہمت بڑھائی اورمجھے مشاورت کیلیے مرکز جانے پر قائل کیا۔ اس سے مجھےکافی مدد ملی، انہوں نے تربیتی کورس میں مجھے داخلہ دلایا۔جہاں میں کمپنی شروع کرنے کے حوالے سے بنیادی چیزیں سیکھنے کے قابل ہوا۔ ایما میں مشیروں کے ساتھ ملکر میں نے اپنی درزی کی دکان کے حوالے سے کاروباری منصوبہ تشکل دیا، جومیں جلد ہی کھولنا چاہتا ہوں۔لیکن اس کے علاوہ بھی بہت کچھ سیکھا۔
مرکز کی مدد سےمیں خواندگی کورس میں داخلے کا بھی سوچ رہا ہوں،جس سے مجھے اپنے کاروبار کو اچھے طریقے سے چلانے میں مدد ملے گی۔ میں اس مدد اور نئے امکانات جو میرے لیے کھلے بہت شکرگزار ہوں۔
Stand: 01/2019