Skip to main content
مینیو

آرگینک نرسری سے ایک نیا آغاز

اس لنک سے ایک یوٹیوب ویڈیو کھل جائے گی۔یہ بات ملحوظ خاطر رکھیں کہ اس ویب سائٹ پر آپ کی معلومات کے تحفظ کے قوانین کا اطلاق ہوتا ہے۔

تصدیق کریں

آرگینک نرسری سے ایک نیا آغاز

میرا نام عبدالطیف ہے۔ میں مراکش کے شمال وسطی شہر بنی ملال کے قریبی قصبے تگزرت میں رہتا ہوں۔ میرے قصبے میں کامیاب نرسری(پودوں کی جگہ) چلانے کیلیے ہر چیز موجود ہے: بہت ساری زمین اور اچھا موسم۔پودے اور درخت مجھے ہمیشہ سے اپنی جانب  کھینچتے ہیں، اسی لیے میں اپنے خواب کو حقیقت کا روپ دینے اور اپنا کاروبار شروع کرسکا۔ لیکن اس سے پہلے  میں  تقریباً 10 سال بیرون ملک رہا اور 8 سال مراکش میں عام سے نوکری کرتے ہوئے گزارے۔

موروکن – جرمن انفارمیشن سینٹر آن مائیگریشن اینڈ ووکیشنل  اینٹی گریشن ( ای آئی ایم اے) نے کاروبار میں میری مدد کی۔ یہ موروکن امپلائمنٹ ایجنسی (اے این اے پی ای سی) تھی،جنہوں نے میرا اس مرکز سے رابطہ کرایا۔ ای آئی ایم اے (ایما) نے میرے خواب کو حقیقت کا روپ دینے میں میری مدد کی۔میرے پاس زمین پہلے سے موجود تھی لیکن مجھے مشورے کی ضرروت تھی کہ کاروباری منصوبہ کس طرح تشکیل دیتے ہیں اور کاروبار کیسے شروع کرتے ہیں۔

نیا کاروباری ایما کے دورے کے دوران

مرکز نے مجھے تربیتی کورسز میں حصہ لینے کے قابل بنایا جو کہ  دیہی علاقوں کے نوجوانوں کیلیے منصوبے "گرین جوبز" کا حصہ ہے۔ اِن تربیتی کورسز نے مجھے وہ علم دیا جس کی ضرورت مجھے کاروبار شروع کرنے اور کامیابی سے چلانے کیلیے درکار تھی۔ ایما نے مجھے سی ای ایف سے کی جانب سے فراہم کردہ مالیاتی مدد کے بارے میں بھی بتایا۔

مہمان خانے کا منصوبہ

میں نے طے کرلیا تھا کہ میری نرسری (پودے اُگانے کی جگہ) مکمل طور پر نامیاتی(اورگینک) ہوگی، جو کہ یہاں  مراکش میں نیا ہے اور اس کو دیگر ممالک کی طرح یہاں فروغ نہیں دیا۔ میرا کاروبار زیادہ منافع بخش ہوگا اگر میں کیمیکلز اور کیڑے مار ادویات کا استعمال کروں لیکن یہ اگلی نسل کیلیے میری ذمہ داری ہے کہ مستحکم دنیا کیلیے اپنا کردار ادا کروں۔

آج سے پہلے مجھے کبھی یقین نہیں ہوتا کہ میں کبھی خود کی نامیاتی نرسری میں کھڑا ہوں گا ۔اپنے علاقے کے دیگر لوگوں کی طرح میں بطور نوجوان یورپ گیا تھا کیونکہ میں بہتر مواقعوں کی تلاش میں تھا۔لیکن یہ سب پیچھے چھوٹ گیا۔میں مستقبل کی تلاش میں تھا اور میرے کچھ منصوبے تھے۔ میں مہمان خانہ بنانا اور صحت بخش کھانوں کی پیشکش کرنا چاہتا ہوں۔میری خواہش ہے کہ جب لوگ یہاں آئیں تو اچھا محسوس کریں اور خوشی سے نرسری آئیں، شاید یہاں کچھ چھٹیاں بھی گزاریں۔ میں نوجوانوں اور بچوں کو تعلیمی خدمات بھی فراہم کرنا چاہوں گا۔

کورونا کی وبا میں پھنس گئے

بدقسمتی سے کورونا وائرس نے مجھے اور کمپنی کو بری طرح متاثر کیا۔ کورونا کی صورتحال کے باعث مجھے اپنی ٹیم کو کم کرنا پڑا۔ وبا کے اثرات ہر جگہ محسوس کیے گئے۔ اسی لیے ایما نے مجھے نیشنل اینیشی ایٹیو فار ہیومن ڈیولپمنٹ (آئی این ڈی ایچ) بھجوایا، جو کہ اس وقت میری مدد کررہے ہیں۔

عبدالطیف اپنی نرسری میں

میں اب بھی اپنا بیشتر وقت نرسری میں گزارتا ہوں۔ یہ مجھے میرے بچپن کی یاد دلاتا ہے، میرے والد ابتدائی عمر میں مجھے زراعت اور نرسری کی بنیادی معلومات سکھاتے تھے۔ اس کے بعد سے پودوں کے ساتھ میرا خصوصی رشتہ قائم ہے۔ میں اِن سے باتیں کرتا ہوں۔میری نرسری چھوٹی سی سرسبز دنیا ہے اور میں اس کو بڑھتا دیکھنا چاہتا ہوں۔

تاریخ: 05/2021
 

 

میرے پاس زمین پہلے سے موجود تھی لیکن مجھے مشاورت چاہیے تھی کہ کاروبار کس طرح شروع کرتے ہیں اور کاروباری منصوبہ کیسے تشکیل دیتے ہیں۔
عبدالطیف

ملکوں کے تجربات