مائیل پال کہتے ہیں"میں یہ سمجھ چکا ہوں کہ اب کبھی دوبارہ جرمنی واپس نہیں جاسکتا۔۔ 4بیٹیوں کے سنگل(تنہا) والدمائیل اپنے اہلخانہ کے ساتھ واپس سربیا آچکے ہیں۔اس میں اُن کی مدد جرمن انفارمیشن سینٹر فار مائیگریشن،ٹریننگ اینڈ کیریئر (ڈی ماک) نے کی،وہ چاہتے ہیں کہ سربیا میں اُن کے بچوں کو بہتر مستقبل ملے۔ مشیر تمارا ویسینویک اس خاندان کی تعلیم اور تربہت میں مدد فراہم کررہی ہیں۔
واپسی کے بعد خاندان کی توجہ تعلیم اور تربیت پر
واپسی کے بعد خاندان کی توجہ تعلیم اور تربیت پر
ریڈمیلا(17)،ایلزابیٹا (15) اور سینڈا (12) بیلگریڈ کے شمال میں ایک چھوٹے سے قصبے میں اپنے والد اور داد کے ساتھ رہائش پذیر ہیں۔ اُن کی سب سے بڑی صاحبزادی جرمنی ہی میں رک گئی ہیں۔ ریڈ میلا نے اسکول چھوڑنے کے بعد سربیا میں میک اپ آرٹسٹ(بیوٹیشن) کا کورس مکمل کیا:مجھے اُمید تھی کہ فوری ہی نوکری مل جائے گی۔ لیکن ہمارے صوبے میں کام کے مواقع زیادہ نہیں تھے اور کورونا کی وبا نے حالات کو اور مشکل بنادیا۔اگرچہ وہ ہار ماننے کو تیار نہیں اور اپنے والد کی طرح اس وقت کو زیادہ سے زیادہ تعلیم حاصل کرنے میں استعمال کررہی ہیں۔ تمارا ویسینویک کے ساتھ مل کر وہ نوکری کیلیے درخواست لکھنا سیکھ رہے ہیں۔وہ کہتی ہیں"اب میں جانتی ہوں کہ اچھی سی وی کس طرح لگتی ہے اور ایک دن مجھے نوکری کی پیشکش بھی ہوگی"
ابتدائی مرحلے میں مستقبل کیلیے دلچسپیوں کو جاننا
تمارا ویسینویک کہتی ہیں"ڈی ماک نے اس معاملے میں مجموعی سوچ کو اپنایا اور پورے خاندان کی مدد کی۔ ہم والد کی مدد کررہے تاکہ وہ دوبارہ سے اپنے پیروں پر کھڑے ہوسکیں اور اس کے ساتھ ساتھ ہم اُن کی صاحبزادیوں کی ضرورتوں کا بھی خیال رکھ رہے ہیں۔" 15 سالہ ایلزابیٹا خوراک رسانی(کیٹرنگ) کے کام میں دلچسپی رکھتی ہیں۔ڈی ماک اور مقامی شراکت دار اُن کے لیے کھانا پکانے کے کورس میں حصہ لینے کا انتظام کررہے ہیں۔اس سے ایلزابیٹا کو اپنا درست راستہ تلاش کرنے میں مدد ملے گی۔ سب سے چھوٹی سینڈا قریبی اسکول میں تعلیم حاصل کررہی ہیں۔ تمارا ویسینویک کہتی ہیں "یہ تمام نوجوان لڑکیاں انتہائی قابل ہیں ،وہ سیکھنا اور محنت کرنا چاہتی ہیں۔
حوصلہ افزائی اور نئی چیزیں سیکھنے کی خواہش یہ دونوں پہلو ہی سربیا میں نئی کامیاب شروعات کیلیے اہم ہیں۔ مشیر یہ بات مان چکی ہیں کہ پال کا خاندان صحیح راستے پر گامزن ہوجائے گا۔
As of: 12/2020