میرا نام فرینک ہے اور میں نائیجریا سے آیا ہوں۔ اسکول مکمل کرنے کے بعد ایک شخص نے میری والدہ سے وعدہ کیا کہ وہ مجھے اور میری بہن کو یورپ لے جائے گا۔۔ وہ ہمارے ہمارے لیے کام تلاش کرے گا اور ہمارے گھر کے حالات بہتر ہوجائیں گے لیکن یورپ کیلیے ہمارا سفر لیبیا کے صحرا میں اختتام پذیر ہوا۔ ہمیں انسانی اسمگلرز کے ہاتھوں دھوکا کھانا پڑا۔
لیبیا میں ہمیں اغوا کرلیا گیااور ایک دوسرے سے الگ کردیا گیا۔ جرائم پیشہ افراد پورے6 ماہ تک میرے گھر والوں سے تاوان طلب کرتے رہے۔ ایک وقت آیا کہ مجھے رہا کردیا گیا کیونکہ میرے گھر والوں کے پاس دینے کو پیسے نہ تھے۔ میں مزید 2 سال لیبیا میں ہی مقیم رہا۔ زندگی گزارنے کیلیے میں نے تریپولی میں گاڑیاں تک دھوئیں۔ لیکن یہ وہ زندگی نہیں تھی جو میں چاہتا تھا۔ ایک دوست نے مجھے بتایا کہ نائیجرین حکومت مجھ جیسے لوگ جو واپس آنا چاہتے ہوں اُن کی مدد کرتی ہے۔ اس طرح میں نائیجریا واپس آنے کے قابل ہوا۔