میرا نام چارلس ہے۔عمر37سال اورمیں نائیجریا سے آیا ہوں۔اپنے آبائی وطن میں مرغیوں کی فارمنگ میں کامیاب ہوگیا تھا۔ اگر مجھے علم ہوتا کہ میں پہلے ہی ایسا کرسکتاہوں تو میں کبھی ہجرت نہیں کرتا۔اب میں ایک بار پھر اپنے اہلخانہ کے ساتھ ہوں۔ اپنے کاروبار کے ساتھ نئی شروعات کا مطلب ہے کہ میں اُنہیں وہ سب دے سکتا ہوں جس کی اُنہیں ضرورت ہے۔
میں نے ایک غریب گھرانے میں پرورش پائی،میرے والدین کے پاس کبھی زیادہ پیسے نہیں تھے۔میں اپنے تینوں بچوں کو بہتر زندگی دینا چاہتا تھا۔اسکول چھوڑنے کے بعد میرے کئی دوست یورپ چلے گئے اور یہاں اپنے گھر والوں کو پیسے بھیجتے تھے۔ میں بھی یہی کرنا چاہتا تھا لیکن میں بس لیبیا تک ہی جاسکا اور پھر مجھے واپس لوٹنا پڑا۔ میرا خواب ٹوٹ گیا۔