کاروبار کو کامیابی سے چلانے کی چاہت تجارتی سوجھ بوجھ چاہتی ہے۔سپارک اسین سٹفٹنگ کی جانب سے کرایا جانے والا کورس سکھاتا ہے کہ اچھے طریقے سے علم کیسے حاصل کیا جاسکتا ہے۔
مزاج پُرسکون اور مرکوز ہے بالکل ایک کھیل کی طرح جہاں ہر کسی کو مزہ آرہا ہوتا ہے لیکن وہ یقینی طور پر جیتنا بھی چاہتے ہیں۔ ’مائیکرو بزنس گیم‘ کے تین دن بعد نوجوانوں نے بہت کچھ سیکھ لیا، جس کے ضرورت اُنہیں خود مختار(اپناکاروبار) بننے کیلیے درکار تھی: چھوٹے کاروبار کیوں کامیاب ہوتے ہیں اور اُنہیں کن مشکلات کا سامنا کرنا پڑسکتاہے؟ میں کس طرح اپنے اخراجات اور کمائی کا حساب کتاب کروں؟ میں کس طرح ایک موزوں بینک تلاش کرسکتا ہوں؟ میں کس طرح اپنے صارفین کا خیال رکھ سکتا ہوں؟ مارکیٹ (شعبہ) میں آنے والی تبدیلی پر ردعمل کیسے دینا ہے؟
شرکا موضوعات کے حوالے سے معلومات گھول کر پی نہیں رہے بلکہ وہ الفاظ کے حقیقی معنوں کے حساب سے عمل کررہے ہیں۔ چونکہ یہ تربیتی کورس کورونا کی دوسری لہر کے باعث عائد پابندیوں سے قبل ستمبر میں منعقد ہوااسی لیے شرکا اس میں بالمشافہ شامل ہوئے۔ مانہایم شہر کے مرکز میں قائم سیمینار روم میں شرکا نے خود کو ٹیموں (گروپس) میں تقسیم کرلیا۔ہر ٹیم پھلوں کے رس (فروٹ جوس) کا خیالی کاروبار چلا رہی تھی۔ ہر ٹیم کے سامنے ایک بڑا بورڈ رکھا ہوا تھا جس پر نارنجی (کینو) چھپے ہوئے تھے۔ شرکا کو بورڈ کے آس پاس رقم گھمانا تھی۔ پھلوں کی قیمت پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ دیگر اخراجات کیا ہیں؟ جیسے کہ بجلی اور ٹیکس؟ جوس بیچنے کی قیمت کا تخمینہ کیسے لگائیں؟ جو اس میں بہتر ہوا وہ جیت جائےگا لیکن دیگر بھی ہاریں گے نہیں۔ شاید اُن کے گلک میں کم پیسے ہوں لیکن انہوں نے کچھ علم ضرور حاصل کیا۔