یہ جولائی کا ایک گرم دن تھا۔ گھانا کے درالحکومت اکرا کے ایک ہوٹل کے سامنے نوجوان خواتین اور مردوں کا ایک گروہ اندر جانے کا منتظر ہے۔ وہ خوب سجے سنورے اور قطار میں کھڑے ایک دوسرے سے پُرجوش انداز میں گفتگو کررہے ہیں۔ انہوں نے گھانا میں ملازمت کے حوالے سےاپنی پہلی مشکل پر قابو پالیا ہے: زیادہ تر نے حال ہی میں تربیتی کورس یا تعلیمی پروگرام مکمل کیا ہے۔ وہ پُرامید ہیں کہ گھانا کے جاب فیئر(ملازمت کے میلے) میں کوئی اگلا قدم اٹھا سکیں گے۔
ایوانا اوبینگ گریجویٹ ہیں اور ان کی عمر 28 برس ہے۔ وہ میلے میں مطلوبہ جگہ ملنے پر بہت خوش ہیں۔ ’’یونیورسٹی سے گریجویشن کرنے والا ہر شخص اچھی تنخواہ والی ملازمت حاصل کرنا چاہتا ہے۔ بدقسمتی سے گھانا کی تلخ حقیقت یہ ہے کہ یہاں یونیورسٹی کی تعلیم آپ کے لیے ملازمت کی ضمانت نہیں۔‘ اسی لیے اوبینگ خودمختار بننے کا سوچ رہی ہیں اور انہوں نے کاروبار شروع کرنے کے حوالے سے کچھ سوچ رکھا ہے۔ انہیں اُمید ہے کہ یہ میلہ آگے بڑھنے کے حوالے سے نئے خیالات فراہم کرے گا۔