Skip to main content
مینیو

ہم نے شادی شدہ جوڑے کے طور پر کاروبار کا آغاز کیا

اس لنک سے ایک یوٹیوب ویڈیو کھل جائے گی۔یہ بات ملحوظ خاطر رکھیں کہ اس ویب سائٹ پر آپ کی معلومات کے تحفظ کے قوانین کا اطلاق ہوتا ہے۔

تصدیق کریں

ہم نے شادی شدہ جوڑے کے طور پر کاروبار کا آغاز کیا

میرا نام سمون ہے اور میری عمر37 سال ہے۔میری اہلیہ منایا اور 3بچے ہیں۔بہتر زندگی کی تلاش ہمیں گھانا سے جرمنی لے گئی۔ لیکن ہم وہاں قیام نہیں کرسکے۔وطن واپس آکر ہمیں 2 کریانہ اسٹور کھولنے کیلیے کچھ مدد ملی۔اب میں اپنے گھر والوں کو چیزیں فراہم کرسکتا ہوں۔

میں2007 میں گھانا میں نوکری حاصل نہ کرسکا تو لیبیا چلا گیا۔3سال بعد میری اہلیہ بھی آگئیں،لیکن جلد ہی لیبیا میں خانہ جنگی چھڑ گئی اور ہم فاقہ کشی پر مجبور ہوگئے۔ ہم نے کشتی پر اٹلی جانے کا فیصلہ کیا اور پھر ہم وہاں سے جرمنی منتقل ہوگئے۔جہاں ہمیں اُمید تھی کہ بچوں کیلیے بہتر مواقع تلاش کرسکیں گے۔اگرچہ گھانا کو ایک محفوظ ملک تصور کیا جاتا ہے لیکن ہمیں وہاں رہائش اور کام کا اجازت نامہ نہیں دیا گیا تو ہم واپس آکرا آگئے۔

سمون اور منایا جی سی سی میں معلومات حاصل کررہے ہیں۔

نئے منصوبے اور خیالات

گھانا میں ہماری شروعات آسان نہ تھی۔میں نے ہمیشہ یہ تصور کیا تھا کہ میں ایک دن امیر ہوکر واپس آؤں گا۔ لیکن اس کے بالکل برعکس ہوا:ہمیں دوسروں کی مدد پر انحصار کرنا پڑا۔اکثر یہ ہمیں چڑچڑا بنادیتی اوربطور ایک خاندان ہماری زندگی اچھی نہیں تھی۔ تقریباً ایک سال بعد ہمیں گھانین جرمن سینٹر فار جوبز، مائیگریشن اینڈ ری اینٹی گریشن (جی جی سی) کے بارے میں بتایا گیا۔ ہم اُن سے رابطے میں تھے اور وہاں کی ٹیم نے ایڈوینٹسٹ ڈویلپمنٹ اینڈ ریلیف ایجنسی(اے ڈی آر اے) کی جانب سے کرائے جانے والے تربیتی کورس میں حصہ لینے کا انتظام کیا۔انہوں نے ہمیں سکھایا کہ اپنا کاروبار کیسے چلاتے ہیں اور وفادار گاہکوں کی بنیاد کیسے بناتے ہیں۔ہمیں انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن(آئی او ایم) سے نفسیاتی مدد بھی ملی۔

میرے انکل ایک چھوٹی سی دکان چلاتے تھے جس میں فریج بھی ہوتے تھے تو میں بھی ایک ایسی ہی  دکان چلانا چاہتا تھا۔ منایا بھی اس خیال سے کافی خوش تھی۔ جی سی سی نے اسٹورز کھولنے میں ہماری مدد کی اور اب ہماری زندگی کافی بہتر ہوگئی۔ ہم اچھے سے اپنا خیال رکھ سکتے ہیں اور دیگر لوگوں سے ہمارے تعلقات بھی کافی اچھے ہوگئے ہیں۔

سمون اور منایا اپنی دکان میں

اب ہمارا منصوبہ اپنے کاروبار کو وسعت دینے کا ہے۔منایامصنوعات کو وسیع پیمانے پر ذخیرہ کرنا چاہتی ہیں اور میں مویشی پالنا اور فریج والی دکان میں گوشت فروخت کرنا چاہتا ہوں۔ پیسہ کمانے کا مطلب ہے کہ اب ہم اپنے بچوں کو اچھے اسکولوں میں بھیج سکتے ہیں۔ہم چاہتے ہیں کہ اُنہیں ہم سے بہتر مواقع ملیں۔ مجھے خوشی ہے کہ وہ اپنے آبائی ملک میں بڑے ہورہے ہیں۔ یہ وہ جگہ ہے جہاں ہمیں ذہنی سکون ملا۔

تاوقتیکہ: 05/2021

ہم اپنا اچھے سے خیال رکھ سکتے ہیں،ہماری زندگیاں بہتر ہیں اور دیگر لوگوں سےہمارے تعلقات بھی کافی اچھے ہوگئے ہیں۔
سمون

ملکوں کے تجربات