Skip to main content
مینیو

تبادلے کی حوصلہ افزائی

تبادلے کی حوصلہ افزائی

میں نے 2بار گھاناسے یورپ کیلیے رخت سفر باندھا اور دونوں بار مجھے کامیابی کے بغیر واپس لوٹنا پڑا۔اب میں اعتماد کے ساتھ اپنے مستقبل کی جانب دیکھ سکتا ہوں اور اس کیلیے میں گھانین-جرمن سینٹر فار جابز،مائیگریشن اینڈ ری اینٹی گریشن(جی جی سی) کا شکرگزار ہوں۔

میرا نام افيا* ہے۔میری عمر48 سال اور میں گھانا کےخطے اوٹی کہ چھوٹے سے قصبے اپیسوکوبی سے آیا ہوں۔میں نےدرزی کا کام سیکھا لیکن اس سے کمائی زیادہ نہ ہوسکی تو میں نے جرمنی میں قسمت آزمانے کا فیصلہ کیا اور بعد میں ہالینڈ میں لیکن دونوں جگہ کامیابی نہ ملی۔

آخرکار2017 میں واپس گھانا آگیا۔میرے پاس زیادہ پیسے نہیں تھے لیکن میں نےملک کے مرکز کاسوا میں ایک کمرہ کرائے پر لیا اور چھوٹے پیمانے کی تجارت میں شامل ہوگیا۔تاہم یہ کاروبار اچھی طریقے سے نہ چل سکا اور جلد ہی بند ہوگیا۔

جی جی سی کا دوست کے ذریعے پتا چلا

ایک دن میرے ایک دوست نے گھانین۔جرمن سینٹر فار جابز،مائیگریشن اینڈ ری اینٹی گریشن(جی سی سی) کے بارے میں بتایا اور میرا تعارف وہاں کی ایک مشیر ایرنیسٹینا ادو سے کرایا۔جب میں نے انہیں اپنے ماضی کےبارے میں بتایا تو انہوں نے توجہ سے سنا اور بعد میں اپنا تجزیہ تیار کیا۔ جی جی سی میں پہلے مشاورتی سیشن کے بعد میں نے خود کو انتہائی پُرسکون محسوس کیا کیونکہ پہلی بار کسی نے وقت نکال کر مجھے سنا تھا۔جس نے میری واقعی مدد کی وہ گھانا میں جی جی سی کی جانب سے"ہینڈ-ہولڈنگ سیشن" میں شامل ہونا تھا۔ وہاں میری ملاقات واپس آنے والے دیگر افراد سے ہوئی،ہم نے اپنے تجربات کا تبادلہ کیا اور مجھے یہ سمجھ میں آگیا کہ میرا ماضی انوکھا نہیں۔یہاں نئی دوستیوں اور نئے خیالات نے جنم لیا۔

جی جی سی میں دوسرےمشاورتی سیشن میں مجھے انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن(عالمی ادارہ برائے مہاجرین)آئی او ایم کا بتایا گیا،یہ ادارہ مرکز کےساتھ کام کرتا ہے۔آئی او ایم نے دکان میں چیزیں فروخت کرنے کیلیے مجھے کچھ اشیا اور ایک فریج فراہم کیا۔ ادارے نے مجھے اس قابل بنایا  کہ میں بنیادی کھاتے اور اندراج و خروج کے مختلف کورسز میں شریک ہوسکوں۔جی آئی زیڈ کا فنڈنگ پروگرام ہجرت اور روزگار کے حوالے سے کام کرتا ہے جس سے مجھے دکان کیلیے کچھ اور سامان بھی مل گیا۔

نئی معلومات اور نئے حوصلے

ایرنیسٹینا ادو ہمیشہ میری مدد کیلیے موجود تھی اور وہ اب بھی مجھ سے رابطے میں ہیں۔میں اُنہیں گاہے بگاہے اپنی ترقی سے  آگاہ کرتا رہتا ہوں۔نئے کاروباری افراد کے کورس سے حاصل عملی معلومات سے مجھے کافی مدد ملی۔

میں نے حال ہی میں واپس لوٹنے والوں کیلیے منعقدہ ایک اور تربیتی سیشن میں حصہ لیا۔وہاں موجود دیگر خواتین اور مردوں کی صورتحال بھی میری جیسی ہی تھی،جس نے مجھےایک بار پھر اپنی پوری قوت سے آگے بڑھنے کا حوصلہ دیا۔ میں کامیاب کاروباری شخصیت بننے کے اپنے خواب کو حقیقت کا روپ دینا چاہتا ہوں اور اب میں اپنے مستقبل کے حوالے سے پُرامید ہوں۔

As of: 01/2021

جی جی سی میں پہلے مشاورتی سیشن کے بعد میں نے خود کو انتہائی پُرسکون محسوس کیا کیونکہ پہلی بار کسی نے وقت نکال کر مجھے سنا تھا۔
افيا*

ملکوں کے تجربات